پھل نہ درخت کے ڈالے کو لگتا ہے نہ اس کے مضبوط تنے کو ۔ پھل جب بھی لگتا ہے لرزنے والی شاخ کو لگتا ہے، اورجہاں بھی لگتا ہے کانپتی ہوئی ڈالی کو لگتا ہے ۔ جس قدر شاخ رکوع میں جانے والی ہوگی اسی قدر پھل کی زیادہ حامل ہوگی ۔ اور فائدہ درخت کو اس کا یہ کہ ، پھل کی وجہ سے ڈالا بھی کلہاڑے سے محفوظ رہتا ہے اور تنا بھی ۔ درخت کی بھی عزت ہوتی ہے اور درخت کی وجہ سے سارا باغ بھی عزت دار بن جاتا ہے
پھل نہ درخت کے ڈالے کو لگتا ہے نہ اس کے مضبوط تنے کو ۔ پھل جب بھی لگتا ہے لرزنے والی شاخ کو لگتا ہے، اورجہاں بھی لگتا ہے کانپتی ہوئی ڈالی کو لگتا ہے ۔ جس قدر شاخ رکوع میں جانے والی ہوگی اسی قدر پھل کی زیادہ حامل ہوگی ۔ اور فائدہ درخت کو اس کا یہ کہ ، پھل کی وجہ سے ڈالا بھی کلہاڑے سے محفوظ رہتا ہے اور تنا بھی ۔ درخت کی بھی عزت ہوتی ہے اور درخت کی وجہ سے سارا باغ بھی عزت دار بن جاتا ہے
Comments
Post a Comment