آرزو
آرزو کا پیدا ہونا فطری بات ہے، انسانوں میں آرزوئیں پیدا ہوتی ہی رہتی ہیں، کوئی آرزو شکست آرزو تک سفر کرتی ہے، کوئی آرزو انسان کو بے نیاز آرزو کر دیتی ہے، کوئی آرزو اس کو روبرو لاتی ہے اور کبھی کوئی آرزو اس کو خوش قسمتی سے سرخرو کر دیتی ہے۔ کونسی آرزو کیا کرتی ہے انسان کو اس کا علم ہونا چاہیے، ورنہ آرزو جگر کا لہو بن کر خون کا آنسو بنے گی۔
از واصف علی واصف کرن کرن سورج صفحہ 4
Comments
Post a Comment