خوشیاں اور کامیابیاں اگر دائمی قائمی ہوں تو پھر شاید انسان انسان کی صورت میں زندہ ہی نہ رہ سکے - دکھ سکھ ، کامیابیاں ، ناکامیاں ، محبت نفرت اور جینے مرنے کے تغیر ہی تو اسے استحکام دیتے ہیں - اس کے ارادے مضبوط اور حوصلہ فراخ کرتے ہیں - تدبیر اور تقدیر کے فلسفے کو سمجھنے میں ممد ثابت ہوتے ہیں - اس کے لیئے راہوں اور منزل کا تعین کرتے ہیں
خوشیاں اور کامیابیاں اگر دائمی قائمی ہوں تو پھر شاید انسان انسان کی صورت میں زندہ ہی نہ رہ سکے - دکھ سکھ ، کامیابیاں ، ناکامیاں ، محبت نفرت اور جینے مرنے کے تغیر ہی تو اسے استحکام دیتے ہیں - اس کے ارادے مضبوط اور حوصلہ فراخ کرتے ہیں - تدبیر اور تقدیر کے فلسفے کو سمجھنے میں ممد ثابت ہوتے ہیں - اس کے لیئے راہوں اور منزل کا تعین کرتے ہیں
Comments
Post a Comment